میرے دل میں عشق_حضور ہے
میرے دل میں عشق حضور ہے
میں جہاں میں سب سے امیر ہوں
مجھے تاجداری سے کیا غرض
میں در نبی کا فقیر ہوں
میں غلام پنجتن پاک ہوں
میں در بتول کی خاک ہوں
میں حسن حسین کا ہوں گدا
میں سگ جناب امیر ہوں
مجھے مہر و ماہ سے ہو کام کیا
تیرے نقش پا پہ میں ہوں فدا
مجھے کیا رہائی سے واسطہ
تیری زلف کا میں اسیر ہوں
یہ عطا ہے عشق حضور کی
مجھے جس نے ایسی حیات دی
جو نہ بجھ سکے وہ چراغ ہوں
جو نہ مٹ سکے وہ نشان ہوں
کبھی میرے ظلمت کدہ میں آ
اسے اپنے نور سے جگمگا
میں ازل کے روز سے منتظر
ترا اے سراج منیر ہوں
میں ہوں ساجدؔ در مصطفیٰ
یہ میرے حضور کی ہے عطا
کہاں ان کا در کہاں میرا سر
میں تو اک غلام حقیر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.