میری سمت مشکلوں نے جو کبھی نظر اٹھائی
میری سمت مشکلوں نے جو کبھی نظر اٹھائی
وہیں یاد فخر رحمت میری رہبری کو آئی
یہ ہے وصف فخر عالم یہ ہے شان مصطفائیؐ
جہاں ان کا ذکر چھیڑا وہیں جھوم اٹھی خدائی
مجھے ان کا ہے تصور میرے سامنے ہے روضہ
میں کہاں ہوں اور کہاں تک مری ہو گئی رسائی
تو فدائے خلد زاہد میں ہوں زائر مدینہ
تیری خلد تک رسائی میری عرش تک رسائی
میری روح جھوم اٹھی میرا دل ہوا منور
وہ مئے جمال وحدت مجھے آپ نے پلائی
مجھے دیکھ کر یہ بولی سر حشر حق کی رحمت
ترے واسطے ہے جنت تو نبیؐ کا ہے فدائی
جہاں راہ حق سے شیداؔ میرے پاؤں ڈگمگائے
وہیں ان کی رحمتوں نے میری کی ہے رہنمائی
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 190)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.