Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مزا جس کو ملا ہے مصطفیٰ کی آشنائی کا

میر اعظم علی شائق

مزا جس کو ملا ہے مصطفیٰ کی آشنائی کا

میر اعظم علی شائق

MORE BYمیر اعظم علی شائق

    مزا جس کو ملا ہے مصطفیٰ کی آشنائی کا

    اسے ہر شئے میں آتا ہے نظر جلوہ خدائی کا

    بلا لو پاس قدموں کے مجھے یا سید عالم

    کہ صدمہ سہہ نہیں سکتا ہوں میں اب تو جدائی کا

    خدا کے واسطے اپنے ہر اک جلوہ کا صدقہ ہو

    ہوا ہے دیدۂ حق میں مرا کاسہ گدائی کا

    نظر اس گنبدِ انور پہ جس دم میری پڑ جائے

    میں سمجھوں گا اثر ہے میری قسمت کی رسائی کا

    سمجھ میں میری اس دم آیۂ حبل الورید آئی

    رگِ جاں سے مزا دے گا ملا جب آشنائی کا

    مجھے تو رحمت عالم کی رحمت کا بھروسہ ہے

    کسی کو زہد کا اے دل کسی کو پارسائی کا

    کسی دن تو نظر آئے گا اس میں نور احمد کا

    خیال اس واسطے رکھتا ہوں میں دل کی صفائی کا

    کہا اللہ کی رحمت نے بھی محشر میں چلا کر

    گنہ گارو مزا لوٹو نبی کی مصطفائی کا

    خیال دنیوی میں پھنس نہ جائے آپ کا شایقؔ

    مدد کیجیے یہی ہے وقت اب مشکل کشائی کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے