Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھوں میں میرے نور ہے طیبہ کے چاند کا

میر اعظم علی شائق

آنکھوں میں میرے نور ہے طیبہ کے چاند کا

میر اعظم علی شائق

MORE BYمیر اعظم علی شائق

    آنکھوں میں میرے نور ہے طیبہ کے چاند کا

    دل میں مرے سرور ہے طیبہ کے چاند کا

    ہر جا عیاں نہاں ہے وہی رنگ مصطفیٰ

    غیبت میں بھی حضور ہے طیبہ کے چاند کا

    ظاہر ہوا ہے معنی لولاک سے ہمیں

    کونین میں ظہور ہے طیبہ کے چاند کا

    ہر دم نئی نئی ہے تجلی کی روشنی

    دل عاشقوں کا طور ہے طیبہ کے چاند کا

    ٹھنڈی نہ کیوں ہو آنکھ تصور سے شام کو

    کچھ تو اثر ضرور ہے طیبہ کے چاند کا

    آبِ وضو کو پیتے تھے اصحاب جان کر

    یہ بادۂ طہور ہے طیبہ کے چاند کا

    شایقؔ وہ آنکھ میں ہے نہاںِ مثلِ نور چشم

    ظاہر میں ملک دور ہے طیبہ کے چاند کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے