آنکھوں میں میرے نور ہے طیبہ کے چاند کا
آنکھوں میں میرے نور ہے طیبہ کے چاند کا
دل میں مرے سرور ہے طیبہ کے چاند کا
ہر جا عیاں نہاں ہے وہی رنگ مصطفیٰ
غیبت میں بھی حضور ہے طیبہ کے چاند کا
ظاہر ہوا ہے معنی لولاک سے ہمیں
کونین میں ظہور ہے طیبہ کے چاند کا
ہر دم نئی نئی ہے تجلی کی روشنی
دل عاشقوں کا طور ہے طیبہ کے چاند کا
ٹھنڈی نہ کیوں ہو آنکھ تصور سے شام کو
کچھ تو اثر ضرور ہے طیبہ کے چاند کا
آبِ وضو کو پیتے تھے اصحاب جان کر
یہ بادۂ طہور ہے طیبہ کے چاند کا
شایقؔ وہ آنکھ میں ہے نہاںِ مثلِ نور چشم
ظاہر میں ملک دور ہے طیبہ کے چاند کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.