نبی کے عاشق خدا کے پیارے جناب خواجہ اویس قرنی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت اویس قرنی (الرقہ-سوریہ)
نبی کے عاشق خدا کے پیارے جناب خواجہ اویس قرنی
قدیم جنگل پھرے اوارے جناب خواجہ اویس قرنی
فراقِ حضرت میں جان و دل کو جلایا عشقِ محمدی میں
عجب محبّت کے ہیں اشارے جناب خواجہ اویس قرنی
رہے ہیں صحرا میں عمر سارے نہ دیکھا ظاہر میں حسن احمد
مقام باطن کئی نظارے جناب خواجہ اویس قرنی
سدا محبت میں چشم تر تھے کمر میں خم تھا مثال مجنوں
رہے ہیں دنیا سے کیا کنارے جناب خواجہ اویس قرنی
تمام ہر دو جہاں میں عاشق ہوا نہ ایسا نہ کوئی ہوگا
ملک بھی صل علیٰ پکارے جناب خواجہ اویس قرنی
دیا جو اپنے گلے کا جامہ تو بولے مولا علی کو حضرت
یہ دینا مشتاق کو ہمارے جناب خواجہ اویس قرنی
پہنا یا جامہ علی عمر نے رہا نہ ہوش و حواس باقی
تو دیکھا احمد نبی ہے سارے جناب خواجہ اویس قرنی
میاں غریبوں کی التجا ہے جو نظر رحمت حضور کی ہو
برے بھلے ہیں گدا تمہارے جناب خواجہ اویس قرنی
نہ ہوں میں شاعر نہ علم مجھ کو غریب میراںؔ شاہ صابری ہے
نبی کا سایہ ہو سر ہمارے جناب خواجہ اویس قرنی
- کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 58)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.