کرم کر یا نظام الدیں خدا را
دلچسپ معلومات
منقبت در شان محبوبِ الٰہی خواجہ نظام الدین اؤلیا (دہلی-بھارت)
کرم کر یا نظام الدیں خدا را
دکھا دیجے مجھے راہ ہدا را
برا ہوں یا بھلا ہوں میں تمہارا
نظام الدین محبوب الٰہی
عجب صل علیٰ رتبہ ہے تیرا
جو محبوبِ خدا رتبہ ہے تیرا
ولے عقدہ کشا رتبہ ہے تیرا
نظام الدین محبوب الٰہی
شمع دینِ محمد مصطفیٰ ہو
نسیمِ فیض پیرِ مرتضیٰ ہو
چراغ خاندانِ چشتیا ہو
نظام الدین محبوب الٰہی
تمہیں تو خضر راہِ گمرہاں ہو
تمہیں تو پیشوائے عارفاں ہو
تمہیں ساکن مکان ولا مکاں ہو
نظام الدین محبوب الٰہی
مجھے ہے خواجگاں سے عشق بازی
اسی گھر میں تجھے ہے سرفرازی
بس اب مجھ پر کرو غربت نوازی
نظام الدین محبوب الٰہی
خدا کی دید ہے دیدار تیرا
ہے درگاہِ خدا دربار تیرا
شناسا ہے میاں غفار تیرا
نظام الدین محبوب الٰہی
بہی جاتی ہے کشتی بحر غم میں
لگاؤ اب کنارے ایک دم میں
کرو نظرِ عطا رنج والم میں
نظام الدین محبوب الٰہی
جہاں میں آپ فخرالاؤلیا ہیں
غریبوں کے لیے حاجت رواں ہیں
میاں ہم بھی تیرے در کے گدا ہیں
نظام الدین محبوب الٰہی
ہوئے شمس و قمر دونوں برابر
نظام الدین اور مخدوم صابر
وہ ہیں کلیر میں تم دہلی میں قادر
نظام الدین محبوب الٰہی
اگر ہیں میراںؔ شاہ پر مہربانی
بسے دل میں محبت خواجگانی
رہے لاج و شرم ہر دو جہانی
نظام الدین محبوب الٰہی
- کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 07)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.