یا رب کرم ہو احمدِ مختار کے لیے
یا رب کرم ہو احمدِ مختار کے لیے
بے چین دل ہے حاضرِ دربار کے لیے
یہ دل ہے حبِ احمدِ مختار کے لیے
آنکھیں ہیں وقف جلوۂ سرکار کے لیے
ایمان کی تو یہ ہے بنا ہے ہمارا دل
اللہ کے رسول کے اقرار کے لیے
نورِ خدا ہیں نورِ مجسم حضور ہیں
تابِ نگاہ چاہیے دیدار کے لیے
یہ بات اہلِ دل کے سمجھنے کی بات ہے
ہوش نظر ہے جلوۂ سرکار کے لیے
یہ شرط ہے کہ دیکھنے والی نگاہ ہو
ہر سو ہے جلوے طالب دیدار کے لیے
اس کی نظر سے وسعت افلاک گر گئی
جو وقف ہے نظر میرے سرکار کے لیے
سب حادثاتِ زیست کی مشکل کو ٹالنا
مشکل نہیں ہے احمدِ مختار کے لیے
جس دن سے آپ میرے تصور میں آ گیے
آنکھوں کو بند کرتا ہوں دیدار کے لیے
مدحت ہی تم کو کرنی ہے سرکار کی اگر
قرآن پڑھیے مدحتِ سرکار کے لیے
نازل ہوئی ہیں نعمتیں کیا کیا نہ پوچھیے
صادقؔ غلامِ احمد مختار کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.