Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیاں سے ہے زباں قاصر وہ پایا صدقہ تری گلی میں

مرزا شکور بیگ

بیاں سے ہے زباں قاصر وہ پایا صدقہ تری گلی میں

مرزا شکور بیگ

MORE BYمرزا شکور بیگ

    بیاں سے ہے زباں قاصر وہ پایا صدقہ تری گلی میں

    کہیں جو مجھ کو نظر نہ آتا وہ دیکھا جلوہ تری گلی میں

    جو آئے علمی غرور والے، وہاں سے کورے ہی وہ سدھارے

    حقیر بن کر وہاں جو آیا اسی نے پایا تری گلی میں

    ہر ایک کا کاسۂ گدائی کرم سے بھرپور ہو رہا ہے

    ترے کرم سے، کرم کر دیکھا عجب تماشا تری گلی میں

    وہ اغنیا ہوں کہ اصفیا ہوں، وہ اتقیا ہوں کہ اؤلیا ہوں

    ہے کون ان میں جو بھیک لینے کبھی نہ آیا تری گلی میں

    ہجوم جلوؤں کا ہے وہاں پر، کوئی بھی جلوہ نہیں مکرر

    کسی بھی جلوئے کو جب بھی دیکھا نیا ہی دیکھا تری گلی میں

    ادھر بھی اک دن کبھی گذرہو، کرم کی اس پر بھی اک نظر ہو

    کرم کا بھوکا، خبر و خستہ، پڑا ہے مرزاؔ تری گلی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے