بیاں سے ہے زباں قاصر وہ پایا صدقہ تری گلی میں
بیاں سے ہے زباں قاصر وہ پایا صدقہ تری گلی میں
کہیں جو مجھ کو نظر نہ آتا وہ دیکھا جلوہ تری گلی میں
جو آئے علمی غرور والے، وہاں سے کورے ہی وہ سدھارے
حقیر بن کر وہاں جو آیا اسی نے پایا تری گلی میں
ہر ایک کا کاسۂ گدائی کرم سے بھرپور ہو رہا ہے
ترے کرم سے، کرم کر دیکھا عجب تماشا تری گلی میں
وہ اغنیا ہوں کہ اصفیا ہوں، وہ اتقیا ہوں کہ اؤلیا ہوں
ہے کون ان میں جو بھیک لینے کبھی نہ آیا تری گلی میں
ہجوم جلوؤں کا ہے وہاں پر، کوئی بھی جلوہ نہیں مکرر
کسی بھی جلوئے کو جب بھی دیکھا نیا ہی دیکھا تری گلی میں
ادھر بھی اک دن کبھی گذرہو، کرم کی اس پر بھی اک نظر ہو
کرم کا بھوکا، خبر و خستہ، پڑا ہے مرزاؔ تری گلی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.