Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مکّے کا مہاجر ہو کہ انصار مدینہ

رضا جونپوری

مکّے کا مہاجر ہو کہ انصار مدینہ

رضا جونپوری

MORE BYرضا جونپوری

    مکّے کا مہاجر ہو کہ انصار مدینہ

    ہر ایک ہے شائستہ دربار مدینہ

    دل میرا تجلیٔ رسالت سے منور

    آنکھیں ہیں لئے تابش انوار مدینہ

    چہروں پہ ملوں گرد وغبار طیبہ

    آنکھوں سے لگا لوں جو ملے خار مدینہ

    ہے قلب ونظر کے لئے سرمایۂ راحت

    تڑپائے نہ کیوں خواہش دیدار مدینہ

    ہے شق قمر رجعت خورشید سے ظاہر

    مختار خدائی کے ہیں مختار مدینہ

    یہ سوچ کے ہوتا ہوں بہ ہر جادہ زمیں بوس

    گذرے نہ ہوں اس راہ سے سرکار مدینہ

    کاشانہ سا کاشانہ ہے کاشانہ نبی کا

    دربار سا در بار ہے دربار مدینہ

    کب پیشِ نظر ہوگا رضا گنبدِ خضرا

    کب مجھ کو نظر آئیں گے آثار مدینہ

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 127)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے