مورے مخدوم باجے مدھر بانسی تورے گولر کی چھیاں تلے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان صابر پاک حضرت علی احمد (کلیر-اتراکھنڈ)
مورے مخدوم باجے مدھر بانسی تورے گولر کی چھیاں تلے
دھیرے دھیرے پون ناچے ہے مورا من جیسے ندیا میں نیا چلے
مورے نینن کا بھیتر مورتیا توری مورے بلما گجب کی صورتیا توری
موری فریاد کا اک توری یاد کا مورے ہردے میں دیپ جلے
تورے انگنا میں رنگنا چڑھی جات ہے مورے مخدوم صابر کی کیا بات ہے
خواجہ گنج شکر کی کرامات ہے سیاں مخدوم پھولے پھلے
آج سپنوں کی نگری میں کھو جاؤں گی آج صابر پیا کی میں ہو جاؤں گی
مورے ہاتھن کی مہندی اگن روپ ہے جیسو سورج ہو شام ڈھلے
کوؤ مالک ہے اور کوؤ محتاج ہے ایک دکھیا کی شاہا توہے لاج ہے
تورے کوکر ہوں گلہوں پٹا نام کا تورے در سے کبھو نہ ٹلے
قادریؔ تورے دوارن پڑا دیر کا واسطہ ہے تو ہے خواجہ اجمیر کا
کیجو کرپا نجریا مہاراج ہو تورے دوارن سے لاکھوں پلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.