تری عظمتوں کے بیان میں مری مختصر سی یہ بات ہے
تری عظمتوں کے بیان میں مری مختصر سی یہ بات ہے
جو ہے تجھ سے کوئی عظیم تر تو وہ اک خدا ہی کی ذات ہے
تری یاد میرا سکون ہے، ترا عشق میری حیات ہے
مرا قلب محوِ درود ہے مری روح وقفِ صلوٰۃ ہے
میں اسیر جرم و خطا سہی میں ہزار گرچہ برا سہی
تو شفیع روز جزا ہے جب، مری آبرو ترے ہاتھ ہے
وہ مسیح ہوں کہ کلیم ہوں وہ ہوں لاکھ اہل شرف مگر
تری شان پھر تِری شان ہے تِری بات پھر تِری بات ہے
ترے درکا عبدِ حقیر تر مجھے ناز ہے اسی بات پر
تری بندگی مجھے کیا ملی، تری سروری مرے ساتھ ہے
تری مدحتوں کا بیان بس یہی مختصر سے ہے مختصر
ہے صفات میں تری ذات گم تری ذات تیری صفات ہے
کہوں کیا مبارکؔ بے نوا نہیں کوئی حسنِ عمل مرا
فقط ایک عشقِ نبی ہے جو مرے حق میں وجہ نجات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.