دلِ ایماں کو جذبہ دے خدایا اس قرینے کا
دلِ ایماں کو جذبہ دے خدایا اس قرینے کا
زمانہ دیکھ کر کہہ دے ہے دیوانہ مدینے کا
کسی نے ذکر جب چھیڑا مرے آقا مدینے کا
تڑپ اٹھا مرا دل کچھ نہ سوچا مرنے جینے کا
نہ ساحل کی کوئی پرواہ نہ ڈر موجِ حوادث کا
مرا آقا ہے خود ہی ناخدا میرے سفینے کا
کرم فرمائیاں ایسی کہ دنیا بھی سنور جائے
پتہ بھی دے دیا ایمان کے سارے دفینے کا
عطائے ساقیٔ کوثر نے دنیا ہی بدل ڈالی
حرم میں بیٹھ کر سکھلا دیا انداز پینے کا
خدا نے کوچۂ محبوب میں کیسی کشش رکھ دی
جسے دیکھو ہوا جاتا ہے دیوانہ مدینہ کا
مبینؔ اپنے کہاں بس میں کہ ہو طیبہ کا نظارا
جسے وہ چاہتے ہیں ہوتا ہے مہماں مدینے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.