جمالِ آرزو بن کر تجلیٔ سحر آئے
جمالِ آرزو بن کر تجلیٔ سحر آئے
پیامِ خیر لائے جب مرے خیرالبشر آئے
پریشاں میری ہستی تھی مسیحا بن کے آئے جب
کھلا ہر باب رحمت کا یہی ہر سو خبر آئے
بنی طوفاں کی موجیں خود سہارا نام احمد پر
نہیں ہے خوف اب مجھ کو کوئی طوفاں اگر آئے
زباں پر ہو درود اُن کا تصور میں مدینہ ہو
جبیں سے خاک بوسی ہو نظر روضہ اگر آئے
سفر ہو جلد طیبہ کا یہ حسرت ہے مبیںؔ اپنی
جھکا دیں ہم ادب سے سر جہاں طیبہ نظر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.