Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جمالِ آرزو بن کر تجلیٔ سحر آئے

مبین علوی

جمالِ آرزو بن کر تجلیٔ سحر آئے

مبین علوی

MORE BYمبین علوی

    جمالِ آرزو بن کر تجلیٔ سحر آئے

    پیامِ خیر لائے جب مرے خیرالبشر آئے

    پریشاں میری ہستی تھی مسیحا بن کے آئے جب

    کھلا ہر باب رحمت کا یہی ہر سو خبر آئے

    بنی طوفاں کی موجیں خود سہارا نام احمد پر

    نہیں ہے خوف اب مجھ کو کوئی طوفاں اگر آئے

    زباں پر ہو درود اُن کا تصور میں مدینہ ہو

    جبیں سے خاک بوسی ہو نظر روضہ اگر آئے

    سفر ہو جلد طیبہ کا یہ حسرت ہے مبیںؔ اپنی

    جھکا دیں ہم ادب سے سر جہاں طیبہ نظر آئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے