Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کا

وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کا

مہرومہ میں جلوہ ہے جس چاند سے رخسار کا

عرش اعظم پر پھریرا ہے شہِ ابرار کا

بجتا ہے کونین میں ڈنکا مرے سرکار کا

دو جہاں میں بٹتا ہے باڑہ اسی سرکار کا

دونوں عالم پاتے ہیں صدقہ اسی دربار کا

جاری ہے آٹھوں پہر لنگر سخی دربار کا

فیض پر ہر دم ہے دریا احمد مختار کا

روضۂ والا ئےطیبہ مخزن انوار ہے

کیا کہوں عالم میں تجھ سے جلوہ گاہ یار کا

دل ہے کس کا جان کس کی سب کے مالک ہیں وہی

دونوں عالم پر ہے قبضہ احمد مختار کا

کیا کرے سونے کا کشتہ کشتہ تیر عشق کا

دید کا پیاسا کرے کیا شربت دینار کا

فق ہو چہرہ مہرومہ کا ایسے منھ کے سامنے

جس کو قسمت سے ملے بوسہ تری پیزار کا

لات ماری تم نے دنیا پر اگر تم چاہتے

سلسلہ سونے کا ہوتا سلسلہ کہسار کا

میں تری رحمت کے قرباں اے مرے امن و اماں

کوئی بھی پرساں نہیں ہے مجھ سے بد کردار کا

ہیں معاصی حد سے باہر پھر بھی زاہد غم نہیں

رحمت عالم کی امت بندہ ہوں غفار کا

تو ہے رحمت باب رحمت تیرا دروازہ ہوا

سایۂ فضل خدا سایہ تیری دیوار کا

کعبہ و اقصیٰ و عرش خلد ہیں نورؔ ی مگر

ہے نرالا سب سے عالم جلوہ گاہ یار کا

مأخذ :
  • کتاب : سامان بخشش (Pg. 48)
  • Author : حضور مفتی اعظم ہند نوری

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے