حال روشن ہے سب آپ پر مصطفیٰ
حال روشن ہے سب آپ پر مصطفیٰ
ڈال دیجیے اچٹتی نظر مصطفیٰ
کیجیے ہم پہ کرم کی نظر مصطفیٰ
ختم ہو جائے گا دردِ سر مصطفیٰ
رہزنِ راہِ ایماں کا کچھ ڈر نہیں
ہو جو آنکھوں میں یہ رہ گزر مصطفیٰ
طورِ سینا سے کچھ کم نہ سمجھیں گے ہم
کوہِ فاراں جو آئے نظر مصطفیٰ
دین و دنیا کے رہبر ہوں تم یا نبی
کس لیے ہم پھریں در بدر مصطفیٰ
وادیٔ عشق میں خارِ وحشت سب ہی
ہیں یہ جنت کے سارے ثمر مصطفیٰ
جس کا سایہ نہ ہو وہ بشر ہے کہاں
ہوگا تم سانہ کوئی بشر مصطفیٰ
لطفِ بے حد کا منظر نگاہوں میں ہے
کیوں اٹھے گی ہماری نظر مصطفیٰ
آپ یہ باسطؔ نہیں ہے ملول و حزیں
ہو گئی شامِ غم کی سحر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.