نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے وہ سب کی بگڑی بنا رہے ہیں
نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے وہ سب کی بگڑی بنا رہے ہیں
کھلا ہوا ہے کریم کا در، بھرے خزانے لٹا رہے ہیں
فلک کا سینہ دمک رہا ہے زمیں کا گلشن مہک رہا ہے
چھڑے ہیں صلِ علیٰ کے نغمے حضور تشریف لا رہے ہیں
نہ ان سا کوئی عظیم دیکھا، نہ ایسا درِ یتیم دیکھا
زمانہ ٹھکرا رہا ہے جن کو، انہیں وہ سینے لگا رہے ہیں
کرے گا یہ حشر بھی نظارا بنیں گے مشکل میں وہ سہارا
کریں گے سب انتظار ان کا، وہ آرہے ہیں وہ آرہے ہیں
بروزِ محشر بوقت پرسش مجھے جو دیکھا فرشتے بولے
ادھر پریشان کیوں کھڑے ہو تمہیں تو آقا بلا رہے ہیں
نبی کی توصیف اللہ اللہ کہ داد جبریل دے رہا ہے
ظہوریؔ کیا خوش نصیب ہیں جو نبی کی نعتیں سنا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.