دین و دنیا کے سرور ہمارے نبی
خاص محبوب داور ہمارے نبی
حق کے محبوب دلبر ہمارے نبی
سارے نبیوں سے بڑھ کر ہمارے نبی
اس لیے جسم اطہر کا سایہ نہ تھا
نور حق تھے سرا سر ہمارے نبی
حق سے اک دم میں امت گنہگار کو
بخشوا لائے جا کر ہمارے نبی
خضر کون و مکاں ہے لقب آپ کا
گمراہوں کے ہیں رہبر ہمارے نبی
بحر عصیاں میں کشتی ہے ٹکرا رہی
تھام لو آ کے لنگر ہمارے نبی
فرد عصیاں کوئی لاکھ لکھا کرے
سب یہ دھو دیں گے دفتر ہمارے نبی
ایسا دنیا میں تھا اپنی امت کا غم
روز رہتے تھے مضطر ہمارے نبی
شرم عصیاں سے منہ کس کو دکھلائیں ہم
ڈالو رحمت کی چادر ہمارے نبی
حوضِ کوثر سے پیاسے نہ لوٹیں گے ہم
واں پلائیں گے ساغر ہمارے نبی
لاکھ مردے جلاتے تھے اک آن میں
جب لگاتے تھے ٹھوکر ہمارے نبی
ایک مدت سے در پر کھڑا ہے ولیؔ
نکلو حجرے سے باہر ہمارے نبی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.