مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
دلچسپ معلومات
نصرت فتح علی خاں کی مشہور قوالی کے مکمل بول، ان میں مختلف شعرا کے اشعار اور خود نصرت کی تکرار شامل ہے۔
تمہارا ثانی رسالت مآب ہو نہ سکا
تمہارا کوئی کہیں بھی جواب ہو نہ سکا
رسول اور بھی آئے جہان میں لیکن
کوئی بھی صاحب ام الکتاب ہو نہ سکا
یا رسولؐ خدا سید دوسرا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
عیسیٰ کو بھی دیکھا موسیٰ کو بھی دیکھا
پھرے زمانے میں چار جانب نگار یکتا تمہیں کو دیکھا
حسین دیکھے جمیل دیکھے پر ایک تم سا تمہیں کو دیکھا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
شہ یثربی ترے حسن کی کسے تاب جو کرے ہمسری
نہ گلوں میں ایسی شگفتگی نہ یہ رنگ و بو نہ یہ تازگی
یہ انوکھی چھب یہ نئی پھبن یہ ادائیں پیاری یہ سادگی
تیری مثل کوئی ہوا نہ ہو تیرے صدقے جاؤں میں یا نبی
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
تیرا در ہے زمانے میں سب سے بڑا
تیرے در سے نہیں کوئی خالی گیا
یا رسولؐ خدا سید دوسرا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
جو بھکاری گئے تاجور ہو گئے
دن غریبوں کے اچھے بسر ہو گئے
تیرے در سے ملا جس کو جو کچھ ملا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
معراج میں جبریل سے کہنے لگے شاہ امم
تو نے تو دیکھے ہیں حسیں بتلاؤ تو کیسے ہیں ہم
روح الامیں کہنے لگا اے نازنیں حق کی قسم
آفاقہا گردیدہ ام مہر بتاں ورزیدہ ام
بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیز دیگری
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
جس کو تجھ سے شہا کوئی نسبت ہوئی
اس کو دنیا کے غم سے رہائی ملی
تو ہے ہر درد کی ہر الم کی دوا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
یا نبیؐ التجاؤں کا رکھنا بھرم
سوئے نادر بھی ہو ایک نظر کرم
کون دنیا میں ہے تجھ سا حاجت روا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
تری دید کرنے کو خود خدا
تجھے پاس اپنے بلا لیا
تو بٹھا کے سامنے یہ کہا
اے شہ انبیاء اے مرے مصطفیٰ
مجھ کو تیری قسم تجھ سا کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.