مجھ پہ اتنا تو کرم خالق_اکبر کر دے
مجھ پہ اتنا تو کرم خالق اکبر کر دے
ان کے جلووں سے میرا قلب منور کر دے
تاج والے تیرے ادنیٰ سے بھکاری بن جائیں
تو جو چاہے تو گداؤں کو سکندر کر دے
حکم دریا کو جو دے دے تو وہ صحرا بن جائے
خشک صحرا کو تو دم بھر میں سمندر کر دے
گنگ ہو جائیں بس اک آن میں سب اہل زباں
ایک امی کو جو تو علم کا مصدر کر دے
اے حسیں تو جو الٹ دے رخ تاباں سے نقاب
سارے عالم کو ابھی بے خود و ششدر کر دے
عشق کا نشہ ہو ایسا کہ مٹا دوں ہستی
ہر نظر کو مئے توحید کا ساغر کر دے
التجا ہے ترے ستارؔ کی تجھ سے یا رب
اب میرا عشق محمدؐ ہی مقدر کر دے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 176)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.