Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں دردِ شہِ کونین کی دولت ہے بڑی

منور بدایونی

دل میں دردِ شہِ کونین کی دولت ہے بڑی

منور بدایونی

MORE BYمنور بدایونی

    دل میں دردِ شہِ کونین کی دولت ہے بڑی

    ہوں تو نادار میں لیکن مری قیمت ہے بڑی

    حشر میں گرمئی خورشید قیامت ہے بڑی

    لیکن ایسے میرے سرکار کی رحمت ہے بڑی

    کملی والے محشر میں میرا پردہ رکھ لے

    آج کے دن تیرے مجرم کو ندامت ہے بڑی

    دینے والے ترے ہاتھوں میں تو سب کچھ ہے مگر

    خاکِ طیبہ مجھے دے دے کے یہ نعمت ہے بڑی

    اے بڑے نام، بڑی شان، بڑے در والے

    تو بڑا ہے تری چھوٹوں پہ عنایت ہے بڑی

    سب بڑوں سے بھی بڑے تجھ کو بڑا مان گیے

    سب بڑوں میں بھی بڑوں سے تیری عظمت ہے بڑی

    اس بڑائی پہ منورؔ ہے مجھ ناز بڑا

    میں بڑے در کا گدا ہوں میری قسمت ہے بڑی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    منور بدایونی

    منور بدایونی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے