دیکھنے کو تو کیا کیا نہ دیکھا
دیکھنے کو تو کیا کیا نہ دیکھا
تجھ کو دیکھا تو تجھ سا نہ دیکھا
در ہی جب مصطفیٰ کا نہ دیکھا
سب برابر ہے دیکھا نہ دیکھا
ان کو پایا تو کیا کیا نہ پایا
ان کو دیکھا تو کیا کیا نہ دیکھا
ان کے پردوں کے جلوے تو دیکھے
ان کے جلوؤں کا پروانہ دیکھا
پانے والوں کے دامن بھرے ہیں
دینے والے کو دیتا نہ دیکھا
بے طلب مل رہی ہیں مرادیں
مانگتے ان کا منگتا نہ دیکھا
نیتیں سب کی بھردی گئی ہیں
اس قدر دینے والا نہ دیکھا
جس کے سائے میں دیکھی یہ دنیا
اس کا دنیا میں سایا نہ دیکھا
سامنے ہے وہ جلوہ منورؔ
دیکھ لے پھر نہ کہنا نہ دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.