ہوں میں مشتاق اور شیدا علاؤالدین صابر کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاوالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
ہوں میں مشتاق اور شیدا علاؤالدین صابر کا
دکھا دے یا خدا روضہ علاؤالدین صابر کا
ہے گویا دیکھنے والا علاؤالدین صابر کا
خدا کی شان ہے چہرا علاؤالدین صابر کا
گلے ملتے ہیں کیسی چاہ سے اور کیسی الفت سے
جسے پاتے ہیں ہم شیدا علاؤالدین صابر کا
حسینانِ جہاں جچتے نہیں مری نگاہوں میں
ہوا ہوں جب سے میں شیدا علاؤالدین صابر کا
خداوندا ترے فضل وکرم سے مجھ کو کوئی دم
نظر آئے رخِ زیبا علاؤالدین صابر کا
جو اہلِ ورد ہیں آگاہ ہیں وہ میری حالت سے
مجھے کہتے ہیں دیوانہ علاؤالدین صابر کا
نہ کیوں شاداب نخل آرزوئے قلب محزوں ہو
رواں ہے فیض کا دریا علاؤالدین صابر کا
میں عاشق ہوں میں شیدا ہوں میں دیوانہ ازل سے ہوں
علاؤالدین صابر کا علاؤالدین صابر کا
جسے منظور ہو باغِ جہاں کا دیکھنا نقشہ
وہ جاکر دیکھ لے روضا علاؤ الدین صابر کا
تمنائے خلیقؔ زار ہے مدت سے یا اللہ
نظر آئے مجھے روضا علاؤالدین صابر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.