نبی کا نام جب میرے لبوں پر رقص کرتا ہے
نبی کا نام جب میرے لبوں پر رقص کرتا ہے
لہو بھی میرے شریانوں کے اندر رقص کرتا ہے
میری بے چین آنکھوں میں جب وہ تشریف لاتے ہیں
مصور ان کے دامن سے لپٹ کر رقص کرتا ہے
وہ صحراؤں میں بھی پانی پلا دیتے ہیں پیاسوں کو
کہ ان کی انگلیوں میں بھی سمندر رقص کرتا ہے
پڑے ہیں نقش پائے مصطفیٰؐ کے ہار گردن میں
جبھی تو روح لہراتی ہے پیکر رقص کرتا ہے
زمین و آسماں بھی اپنے قابو میں نہیں رہتے
تڑپ کر جب محمد کا قلندر رقص کرتا ہے
لگی ہے بھیڑ اس کے گرد یہ کیسی فرشتوں کی
یہ کس کا نام لے لے کر مظفرؔ رقص کرتا ہے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 156)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.