Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سر کو ان کے درِ اقدس پر جھکائے رہیے

مظفرالدین صاحبؔ

سر کو ان کے درِ اقدس پر جھکائے رہیے

مظفرالدین صاحبؔ

MORE BYمظفرالدین صاحبؔ

    سر کو ان کے درِ اقدس پر جھکائے رہیے

    آتشِ عشق کو سینے میں چھپائے رہیے

    اپنے دل میں ہو چھپائے قدم پاک کے نقش

    آتشِ عشق کو سینے میں چھپائے رہیے

    اب ہوا، اب ہوا پر کاسۂ حسرت اپنا

    ذاتِ قدسی سے یہی آس لگائے رہیے

    بے اثر نام جہنم کو اگر کرنا ہے

    نام احمد کا نگیں دل میں بٹھائے رہیے

    وصل ہو جائے گا، ہو جائے گا آخر جو وصال

    غمِ ہجراں کو کلیجے سے لگائے رہیے

    جوشِ گریہ کے سبب جوش میں آئی رحمت

    دل کے ٹکرے صفِ مژگاں پہ سجائے رہیے

    خاک بن جائیے اس نقش قدم کی صاحبؔ

    اس طرح سینۂ یثرب میں سمائے رہیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے