مرے سرکار آئے اس جہاں میں روشنی آئی
مرے سرکار آئے اس جہاں میں روشنی آئی
تنِ مردہ میں گویا زندگی ہی زندگی آئی
بہار آئی چمن میں، ہر کلی کو چومتی آئی
مسرت کے نشہ میں لڑکھڑاتی جھومتی آئی
سروں میں سرخوشی آئی، دلوں میں تازگی آئی
قدم سرکار کے لے کر حیاتِ سرمدی آئی
اندھیرے ظلم و استبداد کے سب ہوگئے رخصت
محمد مصطفیٰ کے ساتھ ایسی روشنی آئی
یہاں پھیلے تھے عصیاں، ریت جیسے ریگزاروں میں
گنہ گاروں کو رحمت چپہ چپہ ڈھونڈتی آئی
ہوئی کافور جس سے کافری، فرعون سامانی
جبینوں سے سمٹ کر ایسی ساری بندگی آئی
نہیں ملتی تھی جن کو پیٹ بھرنانِ جویں برسوں
انہی پر ناز فرماتی ہوئی پیغمبری آئی
گئے نعلین جیسے عرش پر سرکار کے صاحبؔ
مرے کام اس طرح نعلین سے وابستگی آئی
نبی کا نام نامی جب بھی لب پر آگیا صاحبؔ
چمک آنکھوں میں آئی اور دل میں تازگی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.