Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے سرکار آئے اس جہاں میں روشنی آئی

مظفرالدین صاحبؔ

مرے سرکار آئے اس جہاں میں روشنی آئی

مظفرالدین صاحبؔ

MORE BYمظفرالدین صاحبؔ

    مرے سرکار آئے اس جہاں میں روشنی آئی

    تنِ مردہ میں گویا زندگی ہی زندگی آئی

    بہار آئی چمن میں، ہر کلی کو چومتی آئی

    مسرت کے نشہ میں لڑکھڑاتی جھومتی آئی

    سروں میں سرخوشی آئی، دلوں میں تازگی آئی

    قدم سرکار کے لے کر حیاتِ سرمدی آئی

    اندھیرے ظلم و استبداد کے سب ہوگئے رخصت

    محمد مصطفیٰ کے ساتھ ایسی روشنی آئی

    یہاں پھیلے تھے عصیاں، ریت جیسے ریگزاروں میں

    گنہ گاروں کو رحمت چپہ چپہ ڈھونڈتی آئی

    ہوئی کافور جس سے کافری، فرعون سامانی

    جبینوں سے سمٹ کر ایسی ساری بندگی آئی

    نہیں ملتی تھی جن کو پیٹ بھرنانِ جویں برسوں

    انہی پر ناز فرماتی ہوئی پیغمبری آئی

    گئے نعلین جیسے عرش پر سرکار کے صاحبؔ

    مرے کام اس طرح نعلین سے وابستگی آئی

    نبی کا نام نامی جب بھی لب پر آگیا صاحبؔ

    چمک آنکھوں میں آئی اور دل میں تازگی آئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے