کرم ہو خاص مرے حال پر غریب نواز
دلچسپ معلومات
منقبت در شان بحضور خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
کرم ہو خاص مرے حال پر غریب نواز
لگا دو مجھ کو فرشتوں کے پر غریب نواز
غریب ہوں میں، نہیں لعل و زر لٹانے کو
قبول ہوں مرے اشک گہر و غریب نواز
جو سر پٹک کے کہا، ہائے اب کدھر جاؤں
پکار اٹھے یہ دیوار و در غریب نواز
مقام آپ کا کتنا بلند ہے خواجہ
نہیں نظر کی وہاں گزر غریب نواز
قدومِ پاک کو جب چھو سکی نہ میری نظر
بنایا آہ کو پھر نامہ بر غریب نواز
تمام عمر کٹی جہل کے اندھیرے میں
ہو اب تو شام کی سحر غریب نواز
نگاہ و قلب کو آقا مرے روشن کرو
نہ ہونے پائے کسی کو خبر غریب نواز
بنا دو تم مرے نخل امید کو طوبیٰ!
عطا کرو مجھے میرا ثمر غریب نواز
تمہارے پاس مدینے سے ہو کے آیا ہوں
نہ ہونے دو مجھے اب در بدر غریب نواز
ہے مرے دل میں دردِ دستگیر کا ارماں
عطا کرو مجھے اذنِ سفر غریب نواز
جو در پہ آیا ہے دل کی مراد پایا ہے
کھڑا ہوں کب سے لئے چشمِ تر غریب نواز
غلام آپ کا ہے گرچہ نام ہے صاحبؔ
غریبِ شہر پہ بھی اک نظر غریب نواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.