Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

علاؤالدین صابر تو ہمارے دل کا ارماں ہے

ناکام مرادآبادی

علاؤالدین صابر تو ہمارے دل کا ارماں ہے

ناکام مرادآبادی

MORE BYناکام مرادآبادی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)

    علاؤالدین صابر تو ہمارے دل کا ارماں ہے

    ہجومِ بیکسی میں نام تیرا راحتِ جاں ہے

    تری درگاہ میرا کعبۂ مقصد ہے اے صابر

    ترا بابِ معلیٰ میرے دل کا باب ایماں ہے

    ہوئے عارض سے دل میں روشنی ہے مہرِ عرفاں کی

    ترے گیسوکا سودا ہے جسے وہ کب پریشاں ہے

    ترے نامِ مبارک سے شفا بیمار پاتے ہیں

    کسی کے دل کی راحت ہے کسی کے دل کا درماں ہے

    طریقِ بیخودی میں آرزو کے ہاتھ ہےپر وہ

    ترا تارِ محبت بخیۂ چاکِ گریباں ہے

    بلاؤں پر مجھے بھی صبر کی توفیق دے صابر

    مجھے یہ بات مشکل ہے تجھے یہ بات آساں ہے

    قیامت میں اسے کیا خوف ہو خورشید محشر کا

    جو تیرے جلوۂ رخسار سے دن رات حیراں ہے

    مجھے کیوں غم ہو اپنے بے سروساماں زمانہ کا

    زمانہ بھر کا جب تو ہر طرح سے میرِ ساماں ہے

    ترے سرمست الفت نت نئے حالوں میں رہتے ہیں

    کوئی دن رات خنداں ہے کوئی دن رات گریاں ہے

    میں ذرّہ ہوں تو میرا آفتابِ ذرہ پرور ہے

    میں مورِ ناتواں ہوں اور تو میرا سلیماں ہے

    رہے ناکامؔ کیوں ناکام مقصود محبت میں

    علاؤالدین صابر کی غلامی جس کو شایاں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے