ملی تم کو ہے سلطانی مرے سرکار_جیلانی
ملی تم کو ہے سلطانی مرے سرکار جیلانی
دفع کر دو پریشانی مرے سرکار جیلانی
تمہارا وہ قدم ہے جس کے آگے اولیا کی ہے
جھکی گردن و پیشانی مرے سرکار جیلانی
تمہی نے ڈوبتی بارات کو واپس نکالا تھا
مٹا دو دل کی ویرانی مرے سرکار جیلانی
قسم دے کر کھلاتا ہے پلاتا ہے تمہارا رب
تمہاری ہے یہ ذی شانی مرے سرکار جیلانی
ہزاروں لوگ سنتے تھے تمہارے وعظ کو آقا
بڑی مجلس تھی نورانی مرے سرکار جیلانی
تھے پہنچے آپ ستر کے گھروں میں ایک ہی دم میں
تصرف تھا وہ روحانی مرے سرکار جیلانی
کرم ناصرؔ منیری پر بھی ہو آقا مرے اب تو
ملے کچھ فیض روحانی مرے سرکار جیلانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.