ہیں دو جہاں کے سلطاں حضرت سلیم چشتی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت شیخ سلیم چشتی (فتح پور سیکری-آگرہ)
ہیں دو جہاں کے سلطاں حضرت سلیم چشتی
عالم کے دین و ایماں حضرت سلیم چشتی
سر دفتر مسلماں حضرت سلیم چشتی
مقبولِ خاص یزداں حضرت سلیم چشتی
سردار ملکِ عرفاں حضرت سلیم چشتی
برق اسد کی رونق عرش بریں کے تارے
گلزارِ دین کے گلبن اللہ کے سنوارے
یہ بات جان و دل سے کہتے ہیں سب پکارے
تم وہ ولی ہو برحق، جو فیض سے تمہارے
عالم ہے باغ دبستاں حضرت سلیم چشتی
شاہوں کے بادشاہو با تاج با ادا ہو
اور قبلۂ صفا ہو اور کعبۂ ضیا ہو
خلقت کے رہنما ہو دنیا کے مقتدا ہو
تم صاحبِ سخا ہو، محبوبِ کبریا ہو
ہے تم سے زیب امکاں حضرت سلیم چشتی
شاہ و گدا ہیں تابع سب تیری مملکت کے
لائق تمہیں ہو شاہا اس قدر و منزلت کے
پروردہ ہیں تمہارے سب خوان مکرمت کے
شاہانِ شرف تو بخشے خالق کی سلطنت کے
اور تم ہو میرِ ساماں حضرت سلیم چشتی
ہے نامِ پاک تیرا مشہور شہر دین میں
کرتی ہیں یاد تم کو یہ جانیں ہیں جو تن میں
ہیں خلق کے تمہارے خوشبو گل و سمن میں
خدمت میں ہیں تمہاری فردوس کے چمن میں
جنت کے حور و غلماں حضرت سلیم چشتی
کعبہ سمجھ کے اپنا مشتاق تیرے در کو
کرتے ہیں آ زیارت دل سے جھکا کے سر کو
اوصاف تیرے ہر دم لیتے ہیں سیم و زر کو
پڑھے ہیں مدح تیری گلشن میں ہر سحر کو
ہو بلبلِ خوش الحاں حضرت سلیم چشتی
ہے سلطنت جہاں کی سب تیرے زیر فرماں
چاکر ہیں تیرے در کے فغور اور خاقان
خوانِ کرم پہ تیرے ہے خلق ساری مہماں
ہیں حکم میں تمہارے جن و پری و انساں
ہو وقت کے سلیماں حضرت سلیم چشتی
تم سب سے ہو معظم اور سب سے ہو مکرم
خلقت ہوئے تمہارے سب نور سے مجسم
اور خوبیاں جہاں کی تم پر ہوئیں مسلم
ابرِ کرم سے تیرے دائم ہے سبز و خرم
عالم کا سب گلستاں حضرت سلیم چشتی
پشت و پناہ ہو تم ہر اک گدا و شہ کے
محتاج ہیں تمہارے اک لطف کی نگہ کے
منزل پہ آ کے پہنچے سالک تمہارے رہ کے
خاکِ قدم تمہارے در چشم مہر و مہ کے
ہو روشنی کے ساماں حضرت سلیم چشتی
چشم و چراغ ہو تم اب جملہ مؤمنین کے
روشن ہیں تم سے پردے سب آسماں زمیں کے
بے شک ضیائے دل ہو ہر صاحبِ یقین کے
ذرہ نہیں تفاوت تم آسمان ہو دیں کے
ہو آفتابِ رخشاں حضرت سلیم چشتی
عالم ہے سب معطر تیرے کرم کی بو سے
حرمت ہے دوستوں کو حضرت تمہارے رو سے
یہ چاہتا ہوں اب میں سو دل کے آرزو سے
رکھیو نظیرؔ کو تم دو جگ میں آبرو سے
اے موجد ہر احساں حضرت سلیم چشتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.