Font by Mehr Nastaliq Web

قدم چالیسویں منزل میں اس یوسف نے جب رکھا

نظم طبا طبائی

قدم چالیسویں منزل میں اس یوسف نے جب رکھا

نظم طبا طبائی

MORE BYنظم طبا طبائی

    قدم چالیسویں منزل میں اس یوسف نے جب رکھا

    تو پہنچا کاروان وحی آواز جرس ہو کر

    عجب آہنگ تھا جس نے جگایا بھی سلایا بھی

    کہ دل تو جاگ اٹھا آنکھوں میں غفلت نیند کی چھائی

    ہوا سینہ میں اس سے مؤخرن ایک بچۂ عرفاں

    کہ تاب اس جذ زندگی فطرت انساں نہیں لائی

    بڑھا جوش اس کا اور ساحل افلاک تک پہنچا

    اٹھی موج اس سے اٹھ کر عرش کی زنجیر کھڑکائی

    جھروکا عرش کا روح القدس نے کھول کر دیکھا

    تو نکلا مدتوں کا ربط برسوں کی شناسائی

    ہوئیں جاری زباں پر آیتیں وہ نور کی جن پر

    فدا ہو لحن داؤدی و انفاس مسیحائی

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 53)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے