دھن مدینے کی لگی رہتی ہے دیوانے ہیں
دھن مدینے کی لگی رہتی ہے دیوانے ہیں
یاد اب ہم کو نہ اپنے ہیں نہ بیگانے ہیں
ہے جنہیں چھو بھی گئی دامن طیبہ کی ہوا
ملتے جلتے ہوئے جنت سے وہ ویرانے ہیں
ہیں اسی انجمن حسن کے جلوے اب تک
گو نہیں شمع مگر سینکڑوں پروانے ہیں
ہے وہاں انجمن آرائی یہ کس میکش کی
آسماں پر مہ و خورشید جو پیمانے ہیں
آگ گلزار ہوئی طور جلا برق گری
جلوۂ حسن محمد کے یہ افسانے ہیں
دیکھ کر آنکھیں محمدؐ کے ملائک نے کہا
چشم بد دور چھلکتے ہوئے پیمانے ہیں
شاید آ جائے کہیں زلف نبی کی خوشبو
آئے محشر میں فقط اس لیے دیوانے ہیں
گل ہو یا شمع ہو بلبل ہو کہ پروانہ ہو
جتنے دیوانے ہیں سب آپ کے دیوانے ہیں
قصۂ زلف کوئی سناؤ اخترؔ
قیس و فرہاد کے الجھے ہوئے افسانے ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 30)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.