پڑھو صلوٰۃ ذکرِ احمدِ مختار ہوتا ہے
پڑھو صلوٰۃ ذکرِ احمدِ مختار ہوتا ہے
سراپا گوش ہوجاؤ بیانِ یار ہوتا ہے
ظہورِ ذاتِ پاکِ احمدِ مختار ہوتا ہے
احد کا میم کے پردہ میں اب اظہار ہوتا ہے
درِ مقصود بھر لو دامنِ امید پھیلاؤ
کشادہ اب در گنجینۂ اسرار ہوتا ہے
ملک حور و پری جن و بشر آتے ہیں سننے کو
جہاں ذکر جناب سیدِابرار ہوتا ہے
خدا صبح و مسا رہتا ہے اس بندے کی الفت میں
حبیب خالقِ اکبر سے جس کو پیار ہوتا ہے
خدا آتا ہے خود ہوکر خریداروں کی صورت میں
مرے یوسف کا جب سودا سرِ بازار ہوتا ہے
خدا کے واسطے یارو مدینے لے چلو مجھ کو
سنا ہے واں علاجِ عاشقِ بیمار ہوتا ہے
رہے کوچہ میں سر گرداں کہ حاضر ہو ترے در پر
گدا کے واسطے کیا حکم اے سرکار ہوتا ہے
مدد کا وقت ہے آؤ نکیرین آگئے صاحب
شہ دیں گرم اب ہنگامۂ تکرار ہوتا ہے
میں صدقے عالم رویا میں وہ تشریف لائے ہیں
نثارؔ دل حزیں، طالع مرا بیدار ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.