Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

امامت را کسے شاید کہ شاہ اؤلیا باشد

نظام الدین اؤلیا

امامت را کسے شاید کہ شاہ اؤلیا باشد

نظام الدین اؤلیا

MORE BYنظام الدین اؤلیا

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    امامت را کسے شاید کہ شاہ اؤلیا باشد

    بہ زہد و عصمت و دانش مثالِ انبیا باشد

    امامت کا سزاوار وہی ہو سکتا ہے جو شاہ اؤلیا ہو اور زہد و عصمت اور علم و دانش میں انبیا کی مثال ہو۔

    امام دیں کسے باشد کہ چوں تاج و کمر دادش

    بہ فرق ازہل اَتیٰ، تاج و کمر از انما باشد

    دین کا امام وہی ہو سکتا ہے کہ جس کو تاج اور کمر بند عطا کیا گیا ہو، جس کے سر پر ہل اتی کا تاج اور کمر پر ’’انما‘‘ کا پٹکا ہو۔

    امام دیں کسے باشد کی در وقتِ ولادت او

    بود در کعبہ و کعبہ ز کعبش در صفا باشد

    دین کا امام وہی ہو کستا ہے کہ جس کی ولادت کعبہ میں ہو اور کعبہ اس کے قدموں کی برکت سے پاکیزگی حاصل کرے۔

    امامِ حق کسے باشد کہ او در طنیت آدم

    پیمبر را بہم بودہ ولایت را ولا باشد

    اما حق وہی ہو سکتا ہے جو اس وقت بھی آں حضرت کے ساتھ تھا جبکہ آدم آب و گل میں تھے اور خود ولایت جس کی آرزو کرے۔

    امام حق کسے باشد کہ روزِ غزوۃ الخندق

    بکشت آں عمر و کافر را کہ تادیں برملا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جو غزوۂ خندق میں کافر پہلوان عمرو کو قتل کرے تاکہ دین حق عام ہو جائے۔

    امام حق کسے باشد کہ گر صفِ آید از عنتر

    نہ اندیشد سرِ موئے چودر عینِ غزا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ عنتر (جیسا پہلوان) بھی اگر مقابلہ پر آئے تو میدان جنگ میں اس کو بال برابر بھی خوف نہ ہو۔

    امام حق کسے باشد کہ بے امر خدا ہرگز

    نہ کردہ ہیچ کارے او کہ آں کارے خطا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جس نے احکام خدا وندی کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور کبھی کوئی ایسا کام نہ کیا ہو جس کا شمار خطا میں ہو۔

    امام حق کسے باشد کی بر کندا و در خبیر

    نبی گفتش کہ یا حیدر نگہبانت خدا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ جس نے در خیبر اکھاڑ دیا ہو اور جس کے لیے رسول خدانے یہ ارشاد فرمایا ہو یا علی تمہارا نگہبان خدا ہے۔

    امامِ حق کسے باشد کہ باشد ساقیٔ کوثر

    ہموں آب بقا ہست و ہموں شاہ ولا باشد

    امامِ حق وہی ہو سکتا ہے جو ساقی کوثر ہو جو خود آب بقا ہو اور شاہِ ولایت بھی ہو۔

    امام حق کسے باشد کہ اندر جملۂ قرآں

    بہ ہر آیت کہ بر خوانی دراں حمد و ثنا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جو پورے قرآں میں سے جو آیت بھی پڑھی جائے اس میں اُس کی تعریف و توصیف ہو۔

    امامِ حق کسے باشد کہ اندر مصحف رویش

    نوشتہ آیتِ رحمت چو خطِ استوا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ جس کے مصحفِ رخ پر خط استوا کی طرح (روشن اور واضح) آیت رحمت لکھی ہوئی ہو۔

    امامِ حق کسے باشد کہ وصفِ زلف وروئے او

    بہ قرآں آیہ واللیل و سورہ والضحیٰ باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ جس کے زلف و رخ کی توصیف میں سورۂ واللیل و والضحیٰ نازل ہوئے ہوں۔

    امامِ حق کسے باشد کہ یزداں بست عقد او

    بود خیرالنسا زوجہ و خسرش مصطفیٰ باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جس کاعقد خود خدا وند تبارک تعالیٰ نے باندھا ہو، جس کی زوجہ خیر النسا ہو اور جن کے خسر حضرت محمد مصطفیٰ ہوں۔

    امام حق کسے باشد کی در شرع نبی یکسر

    بہ ہر مشکل کی درمانی ترا مشکل کشا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ حضرت نبی کی شریعت میں تجھے جو کوئی مشکل پیش آئے تو وہ تیرا مشکل کشا ہو۔

    امامِ حق کسے باشد کہ باشد ہمسر زہرا

    چناں رفعت کہ می بینی بجز حیدر کرا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جو حضرت فاطمہ زہرا کا کفو ہو، ایسی بلند مرتبت شخصیت سوائے حیدر کرار کے کس کی ہوتی ہے۔

    امامِ حق کسے باشد کہ با ابنا و با زہرا

    نبی را انفسک نفسی بہ زہر ایک ردا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جو (میدان مباہلہ میں) اپنے بیٹوں اور اپنی بی بی فاطمہ زہرا کے ساتھ ہو جو نفس نبی ہو اور حضرت رسول خدا کے ساتھ چادر میں ہو۔

    امامِ حق کسے باشد کہ باشد جامع قرآں

    نبی را حجت و برہان ہنگامِ دغا باشد

    امامِ حق وہی ہو سکتا ہے جو قرآن کا جمع کرنے والا ہو، میدان جنگ میں حضرت رسول خدا کی حجت اور دلیل ہو۔

    امام حق کسے باشد کہ از رائے منیر او

    ز مغرب شمس بر گردد کہ تا فرضش ادا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے کہ جس کی رائے منیر (حکم) سے آفتاب مغرب سے پلٹ آئے تاکہ اس کی فرض نماز ادا ہو۔

    امامِ حق کسے باشد کہ داد او را نبی دختر

    خدا ہم دلدل و خنجر کہ تا خیبر کشا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جس کو حضرت رسول خدا نے اپنی بیٹی بیاہ دی ہو اور خدا نے اس کو دلدل (گھوڑا) اور ذوالفقار عطا فرمائی ہو کہ خیبر فتح کر سکے۔

    امامِ حق کسے باشد کہ باشد بت شکن در دیں

    نہ ہم چوں ناصبی بے دیں کہ معبودش ریا باشد

    امام حق وہی ہو سکتا ہے جو دین کی اشاعت کے لیے بتوں کو توڑ دے، نہ اس بے دین ناصبی کی طرح جس کا معبود ریا ہو۔

    مأخذ :
    • کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 98)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے