Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زہے سلطان بحر و بر علی ابن ابی طالب

نور علی شاہ

زہے سلطان بحر و بر علی ابن ابی طالب

نور علی شاہ

MORE BYنور علی شاہ

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    زہے سلطان بحر و بر علی ابن ابی طالب

    سریر ملک را سرور علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب سلطان بحر و بر ہیں، سبحان اللہ حضرت علی ابن ابی طالب تختِ عالم نور کے سردار ہیں۔

    ولی خالق داور وصی نفس پیغمبر

    شفیع عرصۂ محشر علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب خداوند کریم کے ولی ہیں، حضرت محمد مصطفیٰ کے نفس ہیں، وصی ہیں اور میدان حشر کے شفیع ہیں۔

    ید قدرت زگہوارہ بروں آورد خوش پارہ

    نمود از ہم لب اژدر علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب یداللہ ہیں جنہوں نے جھولے میں کلۂ از در کو چیر ڈالا۔

    ز ظلمِ چرخ کیں پیشہ بہ مظلوماں چہ اندیشہ

    بود چوں معدلت گستر علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب جب معدلت گستر ہیں تو مظلوموں کو ستم ایجاد فلک کا کیا کھٹکا۔

    اگر خواہد زند یک دم زدست قدرتش برہم

    زمین و چرخ و ہفت اختر علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب اگر چاہیں تو اپنے دست قدرت سے زمین اور آسمان اور نظام سبعہ سیارگان کو ایک دم میں درہم بر ہم کر سکتے ہیں۔

    شبے رفتم بہ میخانہ کشیدم یک دو پیمانہ

    ز دستِ ساقی کوثر علی ابن ابی طالب

    علی ابن ابی طالب ساقی کوثر کے ہاتھ سے میخانہ میں جاکر میں نے ایک دو جام چڑھا لیے۔

    ز نور عین ولام ویا مرا شد چشم جاں بینا

    چوں بنمودہ رخ انور علی ابن ابی طالب

    حضرت علی ابن ابی طالب نے جب اپنا چہرۂ پُرنور دکھا دیا تو میری چشم جاں عین، لازم (حضرت علی) کے نور سے بینا ہوگئی۔

    مأخذ :
    • کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 191)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے