Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کسی نے مجھ سے جو پوچھا ہیں کیا علی والے

نورالحسن نورؔ

کسی نے مجھ سے جو پوچھا ہیں کیا علی والے

نورالحسن نورؔ

MORE BYنورالحسن نورؔ

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف-عراق)

    کسی نے مجھ سے جو پوچھا ہیں کیا علی والے

    کہا یہ میں نے ہیں سب سے جدا علی والے

    دکھائی دیتا ہے جس میں نبی کا عکسِ جمیل

    قسم خدا کی ہیں وہ آئینہ علی والے

    نبی کے دین پہ جانیں نثار کرتے ہیں

    حسن حسین علی فاطمہ علی والے

    ادب ہے شرط قدم چوم اور بچھا آنکھیں

    وہ دیکھ آگئے بادِ صبا علی والے

    نبی کا ساتھ نہ چھوڑیں گے آخری دم تک

    خدا گواہ کہ ہیں باوفا علی والے

    فرازِ عزم نے چومے نقوشِ پائے ثبات

    پہنچ گئے جو سر کربلا علی والے

    جو چاہیے کہو ان سے، تم التجا تو کرو!

    دعا کریں گے برائے شفا علی والے

    جو ایک ذرہ برابر بھی رکھے عشقِ علی

    اسے بھی خلد کریں گے عطا علی والے

    ہمیشہ کرتے رہیں دائرانِ حرفِ نمود

    ندی میں پھینکیں جو سنگِ نوا علی والے

    قسم خدا کی ہے پورا یقیں مجھے اس پر

    کہ بخشوائیں گے میری خطا علی والے

    مرا یہ رشتہ علی والوں سے قدیمی ہے

    میں طاق ہوں تو چراغِ ضیا علی والے

    جہاں پکارا کسی تشنہ لب نے دیکھو ادھر

    برس گئے وہاں بن کر گھٹا علی والے

    خدا ہی جانتا ہے نورؔ مرتبہ ان کا

    ہر ایک سوچ سے ہیں ماورا علی والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے