غم ہے نا قابل اظہار رسول عربی
غم ہے نا قابل اظہار رسول عربی
سنیے سنیے مرے سرکار رسول عربی
بے گناہوں کو نظر آئے گی آخر کب تک
سر پہ لٹکی ہوئی تلوار رسول عربی
کہیں باقی نہ رہا عزت و ناموس کا پاس
خون روتا ہے دل زار رسول عربی
دم بہ دم تیز ہوا جاتا ہے باطل کا دباؤ
زندگی حق کو ہے دشوار رسول عربی
دشت و صحرا بھی بہاروں سے تھے کل تک گلشن
آج تاراج ہے گلزار رسول عربی
نظر آتی نہیں اب جنس گراں مایۂ حق!
سرد ہے گرئی بازار رسول عربی
ہائے یہ درد کہ اب مہر و وفا کی نہیں قدر
جنس ناکارہ ہے ایثار رسول عربی
اپنے ہی قلب و جگر پھونک رہی ہے پیہم
گھٹ کے ہر آہ شرر بار رسول عربی
منہ سے شعلے سے نکلتے ہیں بجائے الفاظ
تیز ہے آتش گفتار رسول عربی
غم ہے ناقابل اظہار رسول عربی
سنیے سنیے مرے سرکار رسول عربی
سنیے مظلوموں کی فریاد رسول عربی
دیجیے کچھ تو ہمیں داد رسول عربی
آج امت کو ستاتے ہیں زمانے والے
کوئی سنتا نہیں فریاد رسول عربی
بے گناہوں پہ ستم کرتے ہیں بانیٔ ستم
روز ہے نت نئ بیداد رسول عربی
ہر نشیمن نظر آتا ہے گلستاں میں قفس
باغباں بن گیا صیاد رسول عربی
آہ! پابند یاں ہیں فکرو نظر پر قائم
روح بھی اب نہیں آزاد رسول عربی
امتحاں ہوگا وفا داروں کا کب تک
کچھ تو فرمائیے ارشاد رسول عربی
مژدۂ رحمت حق کی ہے بہت کچھ امید
منتظر ہے دل نا شاد رسول عربی
حق و انصاف کا پھر دل میں اجالا پھیلے
گھر ہوں اجڑے ہوئے آباد رسول عربی
سنیے مظلوموں کی فریاد رسول عربی
دیجیے کچھ تو ہمیں داد رسول عربی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.