پھر چلا اکبرؔ مدینے کو فقیر اللہ کا
پھر چلا اکبرؔ مدینے کو فقیر اللہ کا
پھر دکھایا خوبیٔ قسمت نے لطف اس راہ کا
تھا مدینہ سامنے آنکھوں کے ہنگام طواف
میں نے کعبہ میں بھی دیکھا گھر رسول اللہ کا
یوسف مصری کو کیا نسبت مرے محبوب سے
وہ ہے معشوق زلیخا یہ حبیب اللہ کا
نور حضرت سے نہیں خالی جہاں میں کوئی شئے
ہر طرف جلوہ نظر آیا رسول اللہ کا
منکران محفل میلاد سب جل جل گئے
صوفیوں نے وجد میں نعرہ کیا جب آہ کا
غل ہے بازاروں میں پھر اکبرؔ مدینے کو چلے
میرے دل سے کوئی پوچھے لطف اس افواہ کا
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 9)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
- کتاب : روحانی گلدستہ (Pg. 15)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : خانقاہ سجادیہ ابوالعُلائیہ، داناپور (2012)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.