عاشقان_ذات_حق کا مدعا کلیئر میں ہے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابر پاک حضرت علی احمد (کلیر۔اترا کھنڈ)
عاشقان ذات حق کا مدعا کلیئر میں ہے
غوث اعظم کا سجیلا دل ربا کلیئر میں ہے
روشنی کی ایک نورانی فضا کلیئر میں ہے
جلوہ گر صابر ہے شمع مصطفیٰ کلیئر میں ہے
صابری مے خانے میں بٹتی ہے عرفاں کی شراب
واقعی پینے پلانے کا مزا کلیئر میں ہے
ہے بہار افزا علاؤ الدین صابر کا جمال
یہ مدینے کا شجر پھولا پھلا کلیئر میں ہے
ہر نفس دل پر الم نشرح ہوئے جاتے ہیں راز
معرفت کی ایسی پاکیزہ فضا کلیئر میں ہے
دیدہ و دل حیرتی ہیں دیکھ کر جلووں کا حال
کیا بتاؤں پوچھنے والوں سے کیا کلیئر میں ہے
کشتی اہل صفا سے دور ہے موج بلا
بحر عرفان خدا کا نا خدا کلیئر میں ہے
جابجا دھونی رمائے بیٹھے ہیں اہل طلب
وہ مزا کاشی میں کب ہے جو مزا کلیئر میں ہے
جلوہ گر ہیں کاکی و گنج شکر، سلطان ہند
دہلی و اجمیر کا روشن دیا کلیئر میں ہے
جو تلاش حق میں سر گرداں ہیں وہ آئیں ادھر
جو خدا تک لے چلے وہ با خدا کلیئر میں ہے
قصر باطل کیوں نہ خاکستر ہو اس کی آنچ سے
شعلۂ جاہ و جلال مرتضیٰ کلیئر میں ہے
دیکھ لو خود اپنی آنکھوں سے وہاں جا کر نصیرؔ
جلوۂ حق کی تجلی جابجا کلیئر میں ہے
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 370)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.