شاہان_جہاں کس لیے شرمائے ہوئے ہیں
شاہان جہاں کس لیے شرمائے ہوئے ہیں
کیا بزم میں طیبہ کے گدا آئے ہوئے ہیں
ہنگامۂ محشر میں کہاں حبس کا خدشہ
گیسو شہ کونین کے لہرائے ہوئے ہیں
حاجت نہیں جنبش کی یہاں اے لب سائل
وہ یوں بھی کرم حال پہ فرمائے ہوئے ہیں
یہ شہر مدینہ ہے کہ ہے اک کشش آباد
محسوس یہ ہوتا ہے کہ گھر آئے ہوئے ہیں
یا شاہ امم ایک نظر ان کی طرف بھی
دامان تمنا کو جو پھیلائے ہوئے ہیں
اس وقت نہ چھیڑ اے کشش لذت دنیا
اس وقت مرے دل کو وہ یاد آئے ہوئے ہیں
جنت کی فضائیں انہیں بہلا نہ سکیں گی
جو آپ کی گلیوں کی ہوا کھائے ہوئے ہیں
بن جائے گی محشر میں نصیرؔ اب تری بگڑی
سرکار شفاعت کے لیے آئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.