جلوؤں سے محمد کے روشن میرا سینہ ہے
جلوؤں سے محمد کے روشن میرا سینہ ہے
کعبہ ہے کلیجے میں اور دل میں مدینہ ہے
اب دور بہت ساحل سرکارِ مدینہ ہے
للہ مدد کیجیے طوفان میں سفینہ ہے
ہیں اور بھی دنیا میں دربار بہت لیکن
دربارِ مدینہ پھر دربارِ مدینہ ہے
اے چارہ گرو میرے مرنے کا نہ غم کرنا
الفت میں محمد کی مرنا مرا جینا ہے
کیوں جائے کوئی سائل خالی درِ اقدس سے
جب آپ کا در آقا رحمت کا خزینہ ہے
تو عشق محمد میں ہستی کو فنا کر دے
اللہ سے ملنے کا پرنمؔ یہ قرینہ ہے
- کتاب : کلیاتِ پرنم (Pg. 57)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.