نہ کیوں ہو آنکھ پتلی کے اثر میں
نہ کیوں ہو آنکھ پتلی کے اثر میں
نبی کی کالی کملی ہے نظر میں
اجالا پھینکتے ہیں بحروبر میں
محمد بیٹھ کر شمس و قمر میں
رخ و گیسو نبی کے ہیں نظر میں
تصادم ہو گیا شام و سحر میں
محمد کے لبوں کا فیض بھی ہے
کلام اللہ کے زیرو زبر میں
مقاماتِ ثنائے مصطفیٰ کی
دعائیں لے کے آغوشِ اثر میں
یہ دھبہ مہر ہے شق القمر کی
قیامت تک رہے گا یہ قمر میں
سرو پائے محمد اللہ اللہ
ہیں فرش و عرش انہیں زیرو زبر میں
جمال مصطفیٰ کو جس نے دیکھا
نظر کی قدرؔ ہے اس کی نظر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.