Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کفر کے ظلمت کدہ میں نور پیدا کر دیا

قیس جالندھری

کفر کے ظلمت کدہ میں نور پیدا کر دیا

قیس جالندھری

MORE BYقیس جالندھری

    کفر کے ظلمت کدہ میں نور پیدا کر دیا

    آپ نے گویا اندھیرے میں اجالا کر دیا

    شاہد حسنِ حقیقت کو تماشا کر دیا

    ہر تماشائی کو اک جلوے سے موسیٰ کر دیا

    آنکھ کی پتلی کو اک حیرت کا پتلا کر دیا

    قصرِ کسریٰ آج کے دن ہو گیا تھا سر نگوں

    مل گیا مٹی میں قیصر کی ضلالت کا جنوں

    ہو گیا باطل بتوں کی شان و عظمت کا فسوں

    خنجرِ توحید سے بہنے لگا مشرک کا خوں

    کفر کو اسلام کے تیروں نے عنقا کر دیا

    آج واعظ بھی ہے میکش شیخ بھی بیہوش ہے

    میکدہ محفل کی محفل بے پئے مدہوش ہے

    ذکرِ احمد نے غضب کا کیف پیدا کر دیا

    کیا محبت کیا مروّت کیا عطا اور کیا سخا

    ہر ادا ہے دلکشا انداز اک اک جاں فزا

    حسنِ دلبر کے کرشمے ہیں غضب کے دلربا

    چشمِ ساقی کیف میں تھی کس قدر معجز نما

    ہر نظر کو جس نے رشکِ موجِ صہبا کر دیا

    بھیج اب اے قیسؔ اس پر جان و دل سے تو در ود

    گمر ہوں کو جس نے منزل سے شنا سا کردیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے