میری بربادی کا سامان بہر طور کریں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
میری بربادی کا سامان بہر طور کریں
جی میں جو آئی ہے شہ زوروں کی شہ زور کریں
اپنی حرکت سے نہ باز آئیں کریں اور کریں
کچھ نہ بگڑے گا عدد لاکھ اگر زور کریں
شہِ بغداد میری عرضی پہ گر غور کریں
مجھ کو پہچان نہیں پائے ابھی اہل ستم
میں پرستار وفا ہوں مجھے کس بات کا غم
عزمِ راسخ ہیں میرے اور یقیں ہے محکم
میری امداد پہ ہیں حضرتِ غوث الاعظم
مجھ کو مرعوب نہ اربابِ جفا جور کریں
قادری ہوں میرے جذبات میں پنہاں ہے اثر
طرزِ گفتار میری کرتی ہے ہر دل میں گھر
کانپ اٹھے ہیں مقابل میں میرے بانئ شر
ان کا تھوکا ہوا خود آئے گا ان کے منہ پر
جن کو کرنا ہو یہ کوشش کریں فی الفور کریں
نقشِ غم حسرت خواجہ میں ہے گویا قیصر
شہِ بغداد کی الفت میں ہے کھویا قیصر
عمر بھر یادِ مدینہ میں ہے رویا قیصر
نانوئے حور پہ نیند آگئی سویا قیصرؔ
اس کی میت پہ عزادار نہ اب شور کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.