جس فاتحِ خیبر کے در سے مشہور شجاعت ہوتی ہے
دلچسپ معلومات
شہیدی۔
جس فاتحِ خیبر کے در سے مشہور شجاعت ہوتی ہے
اس شیرِ خدا کے لاڈلوں پر قربان شہادت ہوتی ہے
روکا ہے مدینے والوں نے شبیر کو کوفہ جانے سے
یہ جان کے بھی واپس نہ ہوئے کوفے میں بغاوت ہوتی ہے
خط بھیجا کیا اقرار وفا مہمان بلاکر پھر ہوئی دغا
کیا دوستی کے پردے میں کہیں ایسی بھی عداوت ہوتی ہے
قاسم کی دلہن کے ہاتھوں سے وہ چوڑیاں توڑی جاتی ہیں
کل رات کی دلہن پر یارب یہ صبحِ قیامت ہوتی ہے
معصوم ہیں اصغر جن کے لیے ایک بوند بھی پانی مل نہ سکا!
ہونٹوں کے زباں پر پھیرتے ہیں جب پیاس کی شدت ہوتی ہے
جب عون و محمد میداں میں آئے تو لعیں یہ کہنے لگے
ان شیرِ خدا کے بچوں میں شیروں کی شجاعت ہوتی ہے
شبیر کے عزم و ہمت نے دنیا پہ یہ عقدہ کھول دیا
ہو صبر کو خوگرِ انساں تو تکلیف میں راحت ہوتی ہے
سجدے میں کٹا کر سر اپنا شبیر نے پیغام دیا
اس طرح سے سجدے کرتے ہیں اس طرح عبادت ہوتی ہے
کونین کی دولت سے بڑھ کر شبیر کا غم ہے اے قیصرؔ
یہ غم اسے ملتا ہے جس پر اللہ کی عنایت ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.