چلا ہوں میں سوئے مدینہ چلا ہوں میرے عزم کو کامرانی ملے گی
چلا ہوں میں سوئے مدینہ چلا ہوں میرے عزم کو کامرانی ملے گی
قیصر رتناگیروی
MORE BYقیصر رتناگیروی
چلا ہوں میں سوئے مدینہ چلا ہوں میرے عزم کو کامرانی ملے گی
پہونچ کر درِ مصطفیٰ پر پہونچ کر یقیناً نئی زندگانی ملے گی
مقدر کے یاروں کو پیغام دے دو زمانے کو ایک دعوت عام دے دو
چلو میرے آقا کے روضے پہ چل کر ملے گی خوشی جاودانی ملے گی
طفیلِ محمد جو مانگو گے ملے گا بفضلِ خدا غنچۂ دل کھلے گا
فقیروں کو شاہنشاہی بخش دیں گے غلاموں کو پھر حکمرانی ملے گی
کہاں تک رہے گی میری خستہ حالی کبھی تو سنیں گے غیروں کے والی
تصور میں کہتا ہے بخت بلالی خوشی وہ ہے جو ناگہانی ملے گی
ہے پر کیف دلکش مدینے کا منظر مدینہ ہے رتبے میں جنت سے بڑھ کر
مسرت میں ڈوبی ہے شام مدینہ تو صبح مدینہ سہانی ملے گی
مسلمان ہوں میرا ایمان ہے یہ غلامِ محمد کی پہچان ہے یہ
میرے بعد بھی دیکھ لینا عزیزوں ہر ایک لب پہ میری کہانی ملے گی
نبی کی محبت ہو جس کو میسر مبارک اسے شغلِ نعت پیمبر
ہے دعویٰ میرا اس کے شعروں میں قیصرؔ تسلسل ملے گا روانی ملے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.