اے خدا میں ہو ں نا چیز بندہ تِرا اور تومالکِ کُل ہے مختار ہے
اے خدا میں ہو ں نا چیز بندہ تِرا اور تومالکِ کُل ہے مختار ہے
قیصر صدیقی سمستی پوری
MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری
اے خدا میں ہو ں نا چیز بندہ تِرا اور تومالکِ کُل ہے مختار ہے
غم کا مارا ہوں میں ، بے سہارا ہوں میں ، میرے اللہ تو ہی مددگار ہے
ہے ہر اک سمت طوفانِ رنج و الم ، جس دیکھئے دکھ ہی دکھ غم ہی غم
میرے معبود ہو اب نگاہِ کرم سر پہ لٹکی ہوئی غم کی تلوار ہے
تو ہی ظاہر ہے اور تو ہی مستور ہے ، سب ترا رنگ ہے سب ترا نور ہے
دل میں رہ کے بھی توآنکھ سے دور ہے ، کیسا پردہ ہے یہ کیسی دیوار ہے
کون ہے تیرے بندوں کا تیرے سوا، تیرے بندوں کو ہے بس ترا آسرا
تو ہی حاجت روا، تو ہی مشکل کُشا، تو ہی رزاق ہے ، تو ہی ستار ہے
روح کوآئینے کی ادا بخش دے، زندگی کو شعورِ وفا بخش دے
میرے اللہ اس کی خطا بخش دے ، تیرا قیصرؔ بہت ہی گنہگار ہے
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 34)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.