اس جانِ عرب کا کیا کہنا، اس شان عجم کا کیا کہنا
اس جانِ عرب کا کیا کہنا، اس شان عجم کا کیا کہنا
قیصر صدیقی سمستی پوری
MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری
اس جانِ عرب کا کیا کہنا، اس شان عجم کا کیا کہنا
رحمت کی ادا کا کیا کہنا، اندازِ کرم کا کیا کہنا
سرکار کی چوکھٹ سے جو ملے ، وہ لذتِ درد مبارک ہے
ہو جس کا تعلق آقا سے ، اس پیارے کے غم کا کیا کہنا
جو دونوں جہاں کا سرور ہے ، جو اپنے خدا کا دلبر ہے
جو شافعِ روزِ محشر ہے ، اُس شاہِ اُمم کا کیا کہنا
روشن ہے جو عرشِ اعظم پر ، احسان ہے جس کا عالم پر
چمکا جو جبینِ آدمؑ پر ،اُس نورِ حرم کا کیا کہنا
ہر لفظ ہے ارشاداتِ نبی ، کرتا ہے بیاں حالاتِ نبی
لکھتا ہے ہمیشہ نعتِ نبی ، قیصرؔ کے قلم کا کیا کہنا
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 82)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.