Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ زمیں کیا ہے ؟ یہ پوچھو رفعتِ افلاک سے

قیصر صدیقی سمستی پوری

وہ زمیں کیا ہے ؟ یہ پوچھو رفعتِ افلاک سے

قیصر صدیقی سمستی پوری

MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری

    وہ زمیں کیا ہے ؟ یہ پوچھو رفعتِ افلاک سے

    آسماں پیدا ہوا ہے جس کی خاکِ پاک سے

    جس زمیں پر بن گیا سرکار کا نقشِ قدم

    آئینہ شرمندہ ہے اُس سرزمیں کی خاک سے

    ہے یہی اک آرزو یا سیدِ عالی مقام

    آپ کی چوکھٹ کو چوموں دیدۂ نمناک سے

    مل گیا پاکیزگیِ عشق کا اس کو پتہ

    دل کا سودا کر لیا جس نے شہِ لولاک سے

    کیا کرے گا لے کے وہ قیصرؔ گلِ باغِ جناں

    جس کو نسبت ہے مدینے کے خس و خاشاک سے

    ہاتھ سے موقع نہ جانے پائے عرضِ حال کا

    کام لے اے عشق تو بھی جذبۂ بیباک سے

    نبضِ فطرت پر اگر ہوتی ہیں قیصرؔ انگلیاں

    خود بخود شاخیں نکل پڑتی ہیں پھر مسواک سے

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی کی بات (Pg. 130)
    • Author : قیصر صدیقی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے