نگاہوں کا کعبہ، دلوں کا اجالا ، مرا کملی والا محمد محمد
نگاہوں کا کعبہ، دلوں کا اجالا ، مرا کملی والا محمد محمد
قیصر صدیقی سمستی پوری
MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری
نگاہوں کا کعبہ، دلوں کا اجالا ، مرا کملی والا محمد محمد
سبھوں سے انوکھا، جہاں سے نرالا، مرا کملی والا محمد محمد
نہ دیکھیں اسے تو کسے اور دیکھیں ، اُسی پر لگی ہیں خدائی کی نظریں
وہی چاند رحمت بنی جس کا ہالہ ، مرا کملی والا محمد محمد
گناہوں میں ڈوبا ہوا تھا زمانہ ، نہ تھا آدمیت کا کوئی ٹھکانہ
خدائی کو اس کے کرم نے سنبھالا، مرا کملی والا محمد محمد
ضمانت ہے وہ روشنیِ وفا کی ، اندھیروں کا دشمن اجالوں کا ساتھی
شبِ غم سے جس نے سحر کو نکالا، مرا کملی والا محمد محمد
مرے دل میں اس کی محبت ہے قیصر ؔ،گلی جس کی صدرشکِ جنت ہے قیصر ؔ
شفاعت کو کافی ہے جس کا حوالہ، مرا کملی والا محمد محمد
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 133)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.