بے یاروں کا یار وہی ہے
بے یاروں کا یار وہی ہے
سب کا پالن ہار وہی ہے
سنتا ہے فریاد وہ سب کی
بندوں کاغمخوار وہی ہے
وہی ہے میرے دل کا مالک
جیون کا آدھار وہی ہے
وہی ہے میری جیون نیا
نیا کی پتوار وہی ہے
اسی کے سارے رنگ روپ ہیں
دلبر اوردلدار وہی ہے
کرتا ہے سب کی رکھوالی
سب کا پہرے دار وہی ہے
اسی کی آنکھیں ، اسی کے سپنے
سپنوں کاآکار وہی ہے
جو بھی دیکھ رہے ہو قیصرؔ!
سب کا ناٹک کار وہی ہے
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 39)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.